۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
کانفرنس

حوزہ/ میلبورن آسٹرلیا کی سرزمین پر القائم فاونڈیشن میں AHRCA اور البقیع آرگنائزیشن کے زیر اہتمام تاریخی بقیع کانفرنس کا انعقاد ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 27 اگست 2022، بروز ہفتہ،میلبورن آسٹرلیا کی سرزمین پر القائم فاونڈیشن میں AHRCA اور البقیع آرگنائزیشن کے زیر اہتمام تاریخی بقیع کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں مولانا ابو القاسم رضوی امام جمعہ و جماعت قائم فاؤنڈیشن ملبورن نے بحیثیت میزبان کانفرنس کا افتتاح کیا۔

انہوں نے کہ بقیع میں اسلام کی وہ شخصیتیں مدفون ہیں جن سے اسلام کی پہچان قائم ہے لہذا یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک بقیع تعمیر نہ ہوجائے۔

موصوف نے شاندار نظامت کے فرائض بھی انجام دیئے۔ کانفرنس کے محرک اور "عالمی البقیع آرگنائزشن" کے سربراہ مولانا محبوب مہدی نے جو تحریک تعمیر بقیع کے سلسلہ میں آسٹریلیا کے دورہ پر تھے keynote speaker کی حیثیت سے اپنے پاور پوینت پریزینٹیشن میں البقیع آرگنائزیشن کی فعالیات سے شرکاء کو آگاہ کیا اور تحریک تعمیر بقیع کے سلسلہ میں مستقبل کے لائحہ عمل پر روشنی ڈالی۔

مولانا محبوب مہدی نے اس بات پر زور دیا یہ سال "عام البقیع" ہے لہذا پوری دنیا میں ابھی سے صد سالہ یادگار کی تیاریاں شروع ہو جانا چاہئیں۔ کانفرنس میں ملبورن شہر کے مختلف اداروں سے علماء اور نمائندوں نے شرکت کی اور مختلف ممالک کے علماء کرام اور دانشوروں نے عربی ، فارسی، انگلش اور اردو میں تعمیر بقیع کے موضوع پر اپنے بیش بہا خیالات کا اظہار کیا اور اس سلسلہ میں عوامی بیداری لانے اور عالمی پیمانہ پر اس تحریک کو پر امن اور مؤثر طریقہ سے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

جن علمائے کرام نے اس کانفرنس میں شرکت فرمائی ان کے اسماء گرامی یہ ہیں مولانا ڈاکٹر رحیم لطیفی،مولانا شیخ ابو مہدی،مولانا کمیل مہدوی،مولانا شعیب نقوی ،مولانا سبطین حسنی،مولانا عباس حائری،مولانا حسن رضوی،مولانا علی رضوی،مولانا عنایت اللہ،مولانا شیخ یسین،مولانا محمد رضوی،مولانا سید افتخار،مولانا سید جواد۔

کانفرنس کے بعد شرکاء نے ہاتھ میں بقيع کے بینر اور پلے کارڈز اٹھا کر احتجاج کی صورت میں Al-Baqee Al-Baqee Rebuild Al-Baqee کے نعرے لگائے۔ آخر میں مولانا محبوب مهدي اور مولانا ابو القاسم رضوی نے تمام مقررین، شرکاء اور منتظمین کا شکریہ ادا کیا اور دعاء فرج پر کانفرنس اختتام پذیر ہوئی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .